معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 28398
جواب نمبر: 28398
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 79=56-1/1432
رشتہ طے کرانے میں آمد ورفت اور سعی کی اجرت اگر پہلے سے طے کرلی جائے تو معینہ اجرت کا لینا اس شرط کے ساتھ جائز ہے کہ نہ تو کسی قسم کی دھوکہ دہی کی ہو نہ اپنی وجاہت کا دباوٴ ڈالا ہو (اگر ساعی باوجاہت شخص ہے) نیز جس سے معاملہ اخذ اجرت کا پہلے سے طے کیا ہے اس سے متعینہ اجرت لینا جائز ہے، اگر دونوں سے طے کیا ہے تو دونوں سے لینا جائز ہے۔ (ماخوذ من امداد الفتاویٰ: ۳/۳۹۳)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند