معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 156291
جواب نمبر: 156291
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:236-272/sn=4/1439
صورت مسئولہ میں مالکِ مکان کو چاہیے کہ فون وغیرہ کے ذریعے رابطہ کرکے اس شخص کو یہ اطلاع دے کہ اگر یہ ”ادا نہ کرے گا تو ”لیپ ٹاپ“ بیچ کر کرایہ وصول کرلیا جائے گا، اگر کرایہ دار اطلاع کے باوجود ادا نہ کرے یا پھر اس سے مکان مالک کا رابطہ ہی نہ ہوسکے تو ان دونوں صورتوں میں مالک کے لیے (مزید ایک مناسب مدت گزرنے کے بعد ۔ن)شرعاً اس بات کی گنجائش ہے کہ ”لیپ ٹاپ“ فروخت کرکے کرایہ کی رقم وصول کرلے، بعد میں اگر کرایہ دار آتا ہے تو مالک کے ذمے ”لیپ ٹاپ“ واپس کرنا شرعاً لازم نہیں ہے۔ قال الحموي في شرح الکنز․․․ إن عدم جواز الأخذ من فلان الجنس کان في زمانہم لمطاوعتہم في الحقوق والفتوی الیوم علی جواز الأخذ عند القدرة من أيّ مالٍ کان لا سیّما في دیارنا لمداومتہم العقوق الخ (رد المحتار علی الدر المختار: ۹/۲۲۱، ط: زکریا) نیز دیکھیں: امداد الفتاوی (۳/۴۱۵، سوال: ۴۳۰)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند