معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 151553
جواب نمبر: 151553
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 777-661/D=9/1438
یہ مسئلہ تو بالکل واضح ہے کہ رشوت وغیرہ دے کر ناجائز طور پر کوئی زمین حاصل کرنا گناہ ہے اور اگر زمین میں کسی دوسرے انسان کا حق ثابت شدہ ہے تو حق العبد کو غصب کرنے کا بھی گناہ ہے، جس کا حل اور تدارک یہ ہے کہ ناجائز امور سے رجوع کرکے زمین اصل حقداران کو پہنچائی جائے۔
سوال میں جو تفصیلات تحریر ہیں مدرسہ قائم کرنے والے کہاں تک ان تفصیلات کو حق اور درست مانتے ہیں؟ اور مدرسہ قائم کرنے کے جواز کے وجوہات (دلائل) ان کے پاس کیا ہیں؟ یہ سب باتیں قریب سے دیکھنے سمجھنے کی ہیں اور اس سلسلہ میں جو ثبوت اور گواہی ہو انھیں سننے کی ضرورت ہے بغیر اس کے کوئی فیصلہ کن رائے قائم نہیں کی جاسکتی؛ لہٰذا مقامی طور پر چند با اثر حضرات جن میں دو تین علماء بھی ہوں کے درمیان معاملہ پیش کیا جائے وہ حضرات معاملہ کی صحیح صورت حال کا جائزہ لے کر موافق شرع فیصلہ فرمادیں گے اور کسی خاص جز میں یہاں سے حکم شرعی معلوم کرنا ہو تو معلوم کرلیا جائے لیکن سوال پر ان حضرات نیز مدرسہ قائم کرنے والے حضرات کے دستخط ہوں پھر ان شاء اللہ جواب لکھ دیا جائے گا۔ اس کے مطابق سب لوگ عمل کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند