• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 20276

    عنوان:

    میں کناڈا میں رہتاہوں۔ یہاں ایک کمپنی ہے جس میں یہ کام ہو رہا ہے:(۱) بجلی پاؤر سپلائی، (۲) ٹیلیفون سروس، (۳) ہوم سیکورٹی سروس (پہرادری کا معاوضہ) (۴) نیچرل گیس سپلائی، (۵) انٹرنیٹ سروس۔یہ کمپنی لوگوں کی نیٹ ورکنگ کی بنیاد پر چلتی ہے۔ اگر کوئی اس میں شریک ہونا چاہئے تو اسے ان طریقوں کو اپنانا پڑے گا: (۱) ۰۰،۵۰۰ڈالر فیس دے کر کمپنی کا ممبر بننا ہوگا، پھر اسے مزیدکم از کم دو ممبر بنانے ہوں گے ۔ (۲) اسے کمپنی کی مصنوعات کو فروخت کرکے یا خود خرید کرپانچ پائنٹ حاصل کرنا ہوگا ۔ (۳) اب دوسرے ممبروں کو بھی پہلے ممبر کے ماتحت پانچ پائنٹ حاصل کرنے کے لیے کمپنی کی مصنوعات کو فروخت کرنا ہوگا، اب پہلے ممبر کو کمشین ملنا شروع ہوگا۔ (۴) ا ن دوممبروں کو کمیشن اس وقت تک نہیں ملے گا جب تک وہ اپنے طورپر دو دو ممبر نہ بنا لیں اور ان بننے والے ممبروں کو پانچ پائنٹ حاصل کرنے کے لئے کمپنی کی پروڈکٹس کو بیچنا ہوگا۔یہی طریقہ ہر ایک ساتھ چلتا رہے گا۔ (۵) اب یہ ایک درخت ہے چونکہ بہت سے ممبر ان پہلے ممبر کے ماتحت ہوں گے، اس لیے ا سی حساب سے اس کمیشن بڑھے گا۔ یہ اسکیم کو پرکشش بنانے کے لیے ہے، کیونکہ یہ چھوٹی سی رقم ہے اور لوگ اس طرف کھینچے چلے آرہے ہیں۔ شرکاء اس رقم سے سینکڑوں ہزاروں روپئے کما سکتے ہیں۔یہ سب کمپنیاں مختصر مدت کے اندر زبردست منافع کے وعدہ کرکے اپنی اپنی اسکیموں کو چلاتی ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ اس بارے میں اسلامی حکم کیاہے؟

    سوال:

    میں کناڈا میں رہتاہوں۔ یہاں ایک کمپنی ہے جس میں یہ کام ہو رہا ہے:(۱) بجلی پاؤر سپلائی، (۲) ٹیلیفون سروس، (۳) ہوم سیکورٹی سروس (پہرادری کا معاوضہ) (۴) نیچرل گیس سپلائی، (۵) انٹرنیٹ سروس۔یہ کمپنی لوگوں کی نیٹ ورکنگ کی بنیاد پر چلتی ہے۔ اگر کوئی اس میں شریک ہونا چاہئے تو اسے ان طریقوں کو اپنانا پڑے گا: (۱) ۰۰،۵۰۰ڈالر فیس دے کر کمپنی کا ممبر بننا ہوگا، پھر اسے مزیدکم از کم دو ممبر بنانے ہوں گے ۔ (۲) اسے کمپنی کی مصنوعات کو فروخت کرکے یا خود خرید کرپانچ پائنٹ حاصل کرنا ہوگا ۔ (۳) اب دوسرے ممبروں کو بھی پہلے ممبر کے ماتحت پانچ پائنٹ حاصل کرنے کے لیے کمپنی کی مصنوعات کو فروخت کرنا ہوگا، اب پہلے ممبر کو کمشین ملنا شروع ہوگا۔ (۴) ا ن دوممبروں کو کمیشن اس وقت تک نہیں ملے گا جب تک وہ اپنے طورپر دو دو ممبر نہ بنا لیں اور ان بننے والے ممبروں کو پانچ پائنٹ حاصل کرنے کے لئے کمپنی کی پروڈکٹس کو بیچنا ہوگا۔یہی طریقہ ہر ایک ساتھ چلتا رہے گا۔ (۵) اب یہ ایک درخت ہے چونکہ بہت سے ممبر ان پہلے ممبر کے ماتحت ہوں گے، اس لیے ا سی حساب سے اس کمیشن بڑھے گا۔ یہ اسکیم کو پرکشش بنانے کے لیے ہے، کیونکہ یہ چھوٹی سی رقم ہے اور لوگ اس طرف کھینچے چلے آرہے ہیں۔ شرکاء اس رقم سے سینکڑوں ہزاروں روپئے کما سکتے ہیں۔یہ سب کمپنیاں مختصر مدت کے اندر زبردست منافع کے وعدہ کرکے اپنی اپنی اسکیموں کو چلاتی ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ اس بارے میں اسلامی حکم کیاہے؟

    جواب نمبر: 20276

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 505=163tl-4/1431

     

    کمپنی کا مذکورہ بالا طریقہ غرر (دھوکہ) اور شرط فاسد کو متضمن ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شرط کے ساتھ خرید وفروخت کو منع فرمایا ہے، اس لیے اس کمپنی کا ممبر بننا اور اس سے آمدنی حاصل کرنا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند