• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 19192

    عنوان:

    دوست کا قرض ذمہ میں ہے اور اس کا اتہ پتہ معلوم نہیں۔۔۔؟

    سوال:

    حضرت میں کافی عرصہ پہلے ابوظہبی میں تھا، وہاں میں نے ایک دوست سے کچھ درہم ادھار لیے تھے۔ اس دوران میرا پاکستان آنا ہوا، اس دوست نے مجھ سے کہہ رکھا تھا کہ اگر تم واپس نہ آسکو تو میری رقم میرے بینک اکاوٴنٹ میں جو بنگلہ دیش میں ہے، بھیج دینا۔ میں نے جب ان کا اکاوٴنٹ کسی صاحب سے چیک کروایا تو معلوم ہوا کہ ان کا اکاوٴنٹ بند ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ آیا میں یہ رقم ان کے حق میں صدقہ دے سکتا ہوں کہ نہیں؟ اگر ہاں تو کس شرح سے؟ اس وقت تبادلہ زر کی شرح کچھ اور تھی آج کل کچھ اور ہے۔

    جواب نمبر: 19192

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 121=114-2/1431

     

    دوست سے رابطہ ہوجانے کی امید ہو تو ان سے رابطہ کرکے روپیہ بھیجنے کا طریقہ معلوم کرلیں اور اگر رابطہ ہوسکنے کی امید نہ ہو تو ان کی طرف سے صدقہ کرسکتے ہیں لیکن کبھی اگر آئندہ ملاقات ہوئی اور انھوں نے صدقہ کو منظور نہیں کیا بلکہ اپنے درہم کا مطالبہ کیا تو دینا پڑے گا۔ درہم قرض لینے کی صورت میں درہم ہی کی ادائیگی واجب ہوگی، شرح تبادلہ بدل جانے پر ادائیگی کے وقت کی شرح معتبر ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند