• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 608361

    عنوان: کیا زانی کا نکاح غیر زانیہ سے حرام ہے ؟

    سوال:

    سوال : مجھ سے نادانی میں ایک بہت بڑا گناہ ہو گیا تھا ۔ایک لڑکی کے ساتھ زنا ہو گیا تھا۔اُس کے بعد ہم رو رو کر سچے پکّے دل سے توبہ کر کے اپنی زندگی صحیح راستہ پر لے آئے ۔لیکن میرا نکاح ایک غیر زانیہ پاکدامن لڑکی سے گھر والے طے کر چکے ہیں۔کیا میرا نکاح اُسکے ساتھ جائز ہوگا یانہیں؟میں نے مولانا مکی الحجازی صاحب کے بیان نے سنا ہے وہ کہ رہے تھے کی اِمام مالک رحمةاللہ فرماتے ہیں کی کسی نے اگر زانی شخص سے نکاح بھی کر لیا ہے تو اسکا نکاح ہی نہیں ہوا ۔پوری زندگی اُس نے اپنی بیوی سے زنا کرتارہا۔جب اللہ نے زانی سے نکاح کوحرام کر دیا ہے تو تم نے کیسے نکاح کر لیا وہ یہ کہ رہے تھے ۔میں حنفی مسلک کا ہوں۔لیکن اُن کی یہ بات سے بہت پریشان ہوں۔آپ مہربانی کرکے بتا دیجئے کی اِمام مالک رحةاللہ کی کیا رائے ہے زانی سے پاکدامن لڑکی کے نکاح کے بارے میں؟بلکہ چاروں اماموں کی رائے بتا دیجئے ۔

    مہربانی ہوگی مفتی صاحب آپ کی۔

    جواب نمبر: 608361

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 549-456/M=05/1443

     مسئلہ کفائت کی رو سے اتنی بات ہے کہ بدکار آدمی، پاکدامن و دیندار عورت کے میل (کفو) کا نہیں، لیکن اگر عورت کے اولیاء کو اعتراض نہ ہو تو پھر کوئی مسئلہ نہیں۔ صورت مسئولہ میں جب کہ آپ مذکورہ گناہ (زنا) سے سچی توبہ بھی کرچکے ہیں اور پاکدامن لڑکی کے ساتھ رشتہ نکاح دونوں طرف کے گھر والوں کی رضامندی سے طے ہوا ہے تو پھر نکاح کے ناجائز ہونے کی کوئی وجہ نہیں، آپ کا نکاح مذکورہ پاکدامن لڑکی کے ساتھ جائز ہے، بلاوجہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ آپ حنفی ہیں تو حنفی مسلک کے مطابق نکاح جائز ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ یا دیگر ائمہ کی اس بارے میں کیا رائے ہے، اس کے لیے اس مسلک کے علماء و ادارے سے رجوع کرنا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند