• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 59106

    عنوان: کیا صرف امام صاحب/ مولوی صاحب ہی نکاح پڑھاسکتے ہیں؟

    سوال: (۱) کیا صرف امام صاحب/ مولوی صاحب ہی نکاح پڑھاسکتے ہیں؟ یا گواہوں کے سامنے کوئی بھی مسلمان مرد نکاح پڑھاسکتاہے؟ (۲) نکاح صحیح ہونے کے لیے کتنے گواہوں کا ہونا ضروری ہے؟ (۳) کیا والدین سے اجازت لینا ضروری ہے اگر لڑکا اور لڑکی بالغ ہو ں (۲۲ سال سے زیادہ) براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 59106

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 659-653/H=7/1436-U (۱) صرف امام صاحب یا مولوی صاحب ہی نکاح پڑھا سکیں ایسا نہیں ہے البتہ اچھا یہی ہے کہ نیک متقی پرہیزگار متبع سنت عالم یا امام صاحب سے نکاح پڑھوایا جائے اور یوں صحیح طور پر شرعی گواہان کی موجودگی میں جو شخص بھی نکاح پڑھادے تو نکاح درست ہوجائے گا، بشرطیکہ مانع نکاح کوئی سبب نہ ہو۔ (۲) کم ازکم دو عاقل بالغ مرد یا ایک مرد اور دو عورتیں مجلس نکاح میں وقبول کو سنیں یہ ت و ضروری ہے البتہ مستحب یہ ہے کہ باقاعدہ مجلس نکاح کا انعقاد ہو جس میں عاقل بالغ بہت سے مسلمان مرد ہوں جو اپنے کانوں سے ایجاب وقبول کو سنیں اور وہ لوگ یعنی حاضرین دولہا دلہن اور ان کے اولیاء سے واقف ہوں۔ (۳) اگرچہ بالغ ہوجانے کے بعد انعقاد نکاح میں والدین کی اجازت ضروری نہیں مگر خیر وبرکت والا وہی نکاح ہوتا ہے کہ جو والدین اور اعزہ کے مشورہ اور ان سب کی خوش دلی سے ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند