معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 601082
ایک لڑکی کو اس کے والدین شادی کے وقت پورا جہیز دیتے ہیں جس میں اس کے استعمال کے لیے اے سی بھی دی گئی ہے، اس نے اسے شادی کے بعد استعمال بھی کرلیا ، لیکن ایک عرصہ کے بعد اس کی اے سی اس کے سسرال میں دوسرے لوگ استعمال کرنے لگے، اور اس کو مجبوراً(جھگڑا اور برائی کے خوف سے) دباؤ میں آکر اجازت دینی پڑی، اب وہ لڑکی اور اس کا بچہ سخت گرمی میں بھی بغیر کسی چیز کے صرف پنکھے میں گذارا کررہے ہیں، اور وہ شوہر کے سامنے بولنے سے قاصر ہے کہ وہ سمجھتے ہی نہیں، اب پوچھنا یہ ہے کہ اس صورت حال میں اس اے سی کے استعمال کا اصل حقدار کون ہے؟( جب کہ لڑکی نے مجبوری میں اجازت دی ہے) اور اس کے لیے اور باقی لوگوں کے لیے کیا حکم ہے؟
جواب نمبر: 601082
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:230-178/sd=3/1442
اگر لڑکی کے والدین نے اے سی لڑکی کو دی ہے ، تو اے سی کے استعمال کی حقدار لڑکی ہے ، اس کی خوشی اور رضامندی کے بغیر کسی دوسرے کے لیے اے سی کا استعمال درست نہیں ہوگا، لڑکی کو چاہیے کہ شوہر سے اپنی پریشانی کا اظہار کردے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند