• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 68348

    عنوان: کیا طلاق شدہ شخص اپنے نکاح میں وکیل گواہ بنا سکتا ہے؟

    سوال: کیا طلاق شدہ شخص عقد نکاح میں وکیل یا گواہ بن سکتا ہے کیونکہ بعض لوگوں کا خیال اور ایقان ہے کہ مذکورہ شخص ایسا نہیں کرسکتا، ان لوگوں کے خیال میں دُولہا دُولہن پر اس کا خراب اثر پڑتا ہے، بعض لوگوں کا یہ بھی خیال ہے کہ بچے نہیں ہوتے۔ عاجزانہ گذارش ہے براہ مہربانی قرآن و شریعت اور حدیث و سنت کی روشنی میں فوراً جواب ارسال فرمائیں تو عین نوازش ہوگی۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 68348

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1218-1173/H=11/1437

    طلاق شدہ سے مراد غالباً طلاق دہندہ ہے؟ اس کا حکم یہ ہے کہ طلاق دینے والا شخص کسی کے نکاح میں گواہ بھی بن سکتا ہے اور وکیل بھی بن جائے تو کچھ حرج نہیں یہ جو مشہور ہے کہ ایسے آدمی کے وکیل یا گواہ بننے کی وجہ سے دولہا دولہن پر خراب اثرات پڑتے ہیں اغلاط العوام کے قبیل سے ہے یعنی عوام کا ایسا خیال و وہم شرعاً غلط ہے ان جیسے واہیات و خیالات کو ترک کردینا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند