معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 50242
جواب نمبر: 5024231-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 292-254/H=2/1435-U (۱) نکاح منعقد ہوجاتا ہے البتہ کچھ صورتیں ایسی ہیں کہ جن میں لڑکی کے اولیاء کو حق اعتراض حاصل ہوتا ہے او روہ کسی حاکم مسلم بااختیار یا بتوسط دارالقضاء فسخ کراسکتے ہیں۔ (۲) نسب، دین، مال، حرفت، اسلام، حریت میں کفاء ت معتبر ہے، تفصیل فتاوی شامی وغیرہ کے باب الأکفاء میں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
جس لڑکی سے منگنی ہوگئی اس پر شک کرنا؟
2579 مناظرمیں یہ جاننا چاہتاہوں کہ میرے ایک بھائی نے ایک لڑکی سے جس نے اپنی مرضی سے ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کیا ہے اس کے بعد ان دونوں نے شریعت کے مطابق شادی کی، اس لڑکی نے چھ سال پہلے اسلام قبول کیا تھا۔ ان کے دو بچے ہیں۔ اب وہ کہہ رہا ہے کہ اس نے ایک مسلمان لڑکی سے کورٹ میرج کیا ہے پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر اور والدین کی اجازت کے بغیر۔ اب پہلی بیوی کہیں نہیں جاسکتی ہے۔ اس صورت حال میں کیا کرنا چاہیے، کیا ہمیں اس دوسری شادی کو قبول کرنا چاہیے یا نہیں؟ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔
1735 مناظرشادی کے وقت حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو جو ضروری سامان دیے گئے تھے، کیا اسے جہیز کہا جاسکتا ہے؟
10931 مناظر