• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 9247

    عنوان:

    مجھ سے کسی نے کہاہے کہ نکاح والے دن یا شادی والے دن اگر حق مہر ادا نہ کیا جائے تو میاں بیوی کا رشتہ جائز اور حلال نہیں ہوتا ہے۔ کیا یہ سچ ہے، شریعت میں اس کا کیا حکم ہے؟ (۲) شادی یا نکاح کے کتنے عرصہ کے اندر حق مہر ادا کردینا چاہیے؟ اور بیوی کو ادا کرنا چاہیے یا اس کے والدین کو؟ (۳) حق مہر کی رقم کم از کم کتنی ہونی چاہیے؟ سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا ہے اور کوئی حدیث بتادیں؟ (۴) کیا لڑکی کے لیے خریدا گیا سونا اس کو حق مہر میں دیا جاسکتاہے؟ میری شادی میں تین ہفتہ ہی رہ گئے ہیں اگر جواب مل جائے تو بہت مشکور ہوں گا، تاکہ میں اسلامی طریقہ سے حق مہر ادا کرسکوں؟

    سوال:

    مجھ سے کسی نے کہاہے کہ نکاح والے دن یا شادی والے دن اگر حق مہر ادا نہ کیا جائے تو میاں بیوی کا رشتہ جائز اور حلال نہیں ہوتا ہے۔ کیا یہ سچ ہے، شریعت میں اس کا کیا حکم ہے؟ (۲) شادی یا نکاح کے کتنے عرصہ کے اندر حق مہر ادا کردینا چاہیے؟ اور بیوی کو ادا کرنا چاہیے یا اس کے والدین کو؟ (۳) حق مہر کی رقم کم از کم کتنی ہونی چاہیے؟ سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا ہے اور کوئی حدیث بتادیں؟ (۴) کیا لڑکی کے لیے خریدا گیا سونا اس کو حق مہر میں دیا جاسکتاہے؟ میری شادی میں تین ہفتہ ہی رہ گئے ہیں اگر جواب مل جائے تو بہت مشکور ہوں گا، تاکہ میں اسلامی طریقہ سے حق مہر ادا کرسکوں؟

    جواب نمبر: 9247

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2292=1880/ ب

     

    (۱) شادی کے دن مہر کا اداء کرنا ضروری نہیں ہے۔

    (۲) مہر شوہر کے ذمہ فرض ہے جس قدر ممکن ہو جلد ادا کردے، اور اگر ادھار کیا تو بھی جائز ہے، مہر عورت کا حق ہے، لہٰذا عورت کو دینا چاہیے۔

    (۳) مہر کی کم سے کم مقدار دس درہم کے بقدر چاندی یا اس کی قیمت ہے وفي الدر المختار أقلہ عشرة دراھمن لحدیث البیہقي لا مھر أقل من عشرة دراہم جو کہ تین تولہ کے قریب چاندی ہے اور مہر جس کی مقدار منقول پانچ سو درہم ہے اس کی مقدار موجودہ وزن سے ایک سو اکتیس ۱۳۱ تولہ تین ماشہ چاندی ہے۔ (جواہر الفقہ باب اوزان شرعیہ چاندی سونے کا صحیح نصاب، ۱:۴۲۴)

    (۵) لڑکی کے لیے خریدا گیا سونا حق مہر میں دیا جاسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند