معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 34910
جواب نمبر: 34910
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 1804=231-11/1432 (۱) دوران حیض شوہر بیوی کے پستانوں کے درمیان ذکر رگڑکر منی خارج کرسکتا ہے لیکن بلاضرورت ایسا کرنا اچھا نہیں۔ (ب) بیوی کا شوہر کے ذکر کو پکڑ کر منی خارج کرنا مکروہ تنزیہی ہے۔ ولو مکن امرأتہ أو أمتہ من العبث بذکرہ فأنزل کرہ ولا شيء علیہ وفي الشامي تحت قولہ کرہ الظاہر أنہا کراہة تنزیة لأن ذلک بمنزلة ما لو أنزل بتفخیذ أو تبطین․ (۲) جماع سے پہلے شوہر اور بیوی کا ایک دوسرے کے کپڑے اتارنا جائز ہے لیکن پورے کپڑے اتارکر ننگے ہونا بے حیائی ہے۔ (۳) شوہر کے کہنے پر بیوی کا صرف رات کو انڈرویئر اور برا پہننا جائز ہے․․․ (۴) شوہر اور بیوی کا اکٹھے ننگا ہوکر سونا جائز ہے لیکن ایسا کرنا کچھ اچھا نہیں۔ (۵) آپسی رضامندی سے بطور جنسی کھیل شوہر کا بیوی یا بیوی کا شوہر کے ہاتھ پاوٴں یا آنکھیں باندھ کر جماع کرنا جائز ہے۔ (۶) بالارادہ ایسا کرنا تلویث بالنجاست ہے۔ (۷) علاوہ مواقع نجاست کے دوسری جگہیں چاٹنا اگرچہ جائز ہے لیکن ایسا کرنا بہتر نہیں۔ (۸) کوئی حرج نہیں قال أبویوسف سألت أبا حنیفة عن رجل یمس فرج امرأتہ وہي تمس فرجہ لتحرک آلتہ ہل تری بذلک بأسا قال لا: وأرجو أن یعطي الأجر ہندیة․ (۹) یہ جانوروں کا طریقہ ہے، ایسا کرنا مکروہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند