معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 158018
جواب نمبر: 158018
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:551-494/H=5/1439
آپ اپنی طرف سے ادائے حقوق اورحسن معاشرت میں کوئی کوتاہی نہ کریں اُس کے پسند نہ کرنے اور اُس کی طرف سے تکلیف کے باوجود صبر کرتے رہیں اس کے سامنے کوئی ایسی بات یا حرکت نہ کریں کہ جس کی وجہ سے وہ یہ سمجھے کہ آپ (شوہر) بھی بے التفاتی برتتے ہیں کبھی کبھی اس کے منہ پر اس کے حسن یا اس کے کئے ہوئے کاموں کی تعریف کرتے رہیں، گھر میں ایسا انتظام کریں کہ کچھ دیر (الف) بہشتی زیور (ب) تحفہٴ خواتین (للشیخ مولانا مفتی محمد عاشق الٰہی صاحب بلند شہری رحمہ اللہ) (ج) فضائل اعمال (د) فضائل صدقات (۵) منتخب احادیث (و) جزاء الاعمال کی تعلیم ہوجایا کرے اور اس میں حسن انداز وحکمت کے ساتھ ترغیب دے کر بیوی کو شرکت پر آمادہ کریں اور آپ خود بھی شریک رہا کریں اور رَبَّنَا ہَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّیَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْیُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِینَ إِمَامًاO(سورة الفرقان پ: ۱۹) اس دعا کو ہرنماز کے بعد اور سونے سے قبل سات مرتبہ اور اول وآخر درود شریف سات سات دفعہ اہتمام سے پڑھا کریں، اللہ پاک آپ دونوں میں اخلاص ومحبت پیدا فرمائے۔ آمین
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند