• معاشرت >> نکاح

    سوال نمبر: 12799

    عنوان:

    میرے ایک دوست نے مجھ سے پوچھا کہ اگر اس کا والد اپنی بہو سے جنسی خواہش کے لیے کہتا ہے اور وہ انکار کردیتی ہے تو کیا اس سے اس کی شادی پر کوئی اثر پڑتا ہے؟نیز اس نے یہ بھی پوچھا ہے کہ اس حرکت کے بعد والد او رلڑکے کے رشتہ کے بارے میں کیا حکم ہے، کیا وہ اپنے والد کا احترام کرنا جاری رکھے؟

    سوال:

    میرے ایک دوست نے مجھ سے پوچھا کہ اگر اس کا والد اپنی بہو سے جنسی خواہش کے لیے کہتا ہے اور وہ انکار کردیتی ہے تو کیا اس سے اس کی شادی پر کوئی اثر پڑتا ہے؟نیز اس نے یہ بھی پوچھا ہے کہ اس حرکت کے بعد والد او رلڑکے کے رشتہ کے بارے میں کیا حکم ہے، کیا وہ اپنے والد کا احترام کرنا جاری رکھے؟

    جواب نمبر: 12799

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 969=822/ھ

     

    سسر اگر بہو کو صرف جنسی خواہش کے لیے بلاتا ہے نہ اس کو شہوت سے چھوتا ہے، نہ بوسہ لیتا ہے تو زوجین کے نکاح پر اس سے کوئی اثر نہیں پڑتا، شادی علی حالہ برقرار رہے گی، البتہ حقوق پدری اب بھی باقی رہیں گے ساقط نہ ہوں گے، باپ جب تک کسی معصیت کا امر نہ کرے حتی الوسع اس کی اطاعت کرنی چاہیے: قال اللہ تعالیٰ: وَقَضَی رَبُّکَ الاَّ تَعْبُدُوْا اِلاَّا اِیَّاہُ وَبِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا (بنی اسرائیل:۲۳) البتہ بہو کو یہ تاکید کردی جائے کہ حتی الامکان خسر سے دوری اختیار کرے اور خلوت کا موقع نہ دے۔ اور اندیشہ محسوس ہو تو علاحدہ مکان میں لے کر رہائش اختیار کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند