معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 151051
جواب نمبر: 151051
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 745-605/D=8/1438
اسلامی طریقے پر دو مسلمان مرد گواہوں کی موجودگی میں بالغ لڑکے اور بالغہ لڑکی نے نکاح کا ایجاب وقبول کرلیا تو شرعاً نکاح ہوگیا، رشتہ نکاح کے نتیجہ میں جو حقوق ایک دوسرے پر عائد ہوتے ہیں وہ یہاں بھی لازم ہوجائیں گے اور ایک دوسرے سے اپنے حقوق کا مطالبہ کرسکتے ہیں، بیوی اپنے والدین اور شوہر دونوں کے حقوق ادا کرے گی اور ہرایک کے دائرہ میں اس کا کہنا مانے گی اسی طرح شوہر بیوی اور اپنے والدین تینوں کے حقوق ادا کرے گا؛ البتہ اگر لڑکا لڑکی کا ہم کفو نہیں ہے بلکہ کمتر ہے تو پھر لڑکی کے اولیاء نکاح کی خبر ملتے ہیں اگر اسے تسلیم کرنے سے انکار کردیں تو انھیں حق ہوگا کہ شرعی پنچایت میں درخواست دے کر اس نکاح کو فسخ کرادیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند