معاشرت >> نکاح
سوال نمبر: 36714
جواب نمبر: 3671430-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 330=330-3/1433 زنا سے بچنے کے لیے نکاح میں جلدی کرنا مطلوب اور مستحسن ہے، اور نکاح ہوجانے کے بعد بغیر کسی شرعی سبب کے رخصتی میں تاخیر غیر مستحسن ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرے
پانچ لڑکے اور دو لڑکیاں ہیں۔ میری شادی سترہ سال کی عمر میں ہوئی تھی۔ اب میری
عمر چالیس سال ہے آج سے بارہ سال پہلے میرا بچہ آپریشن سے ہوا ۔بیوی کو ہائی بلڈ
پریشر ہے اور گردے خراب ہیں۔ اور بچے بند کرانے کے آپریشن کے بعد فرج سے مسلسل خون
آتا ہے۔ کافی کمزور ہیں۔ ڈاکٹر ہمبستری سے منع کرتا ہے۔ کیا میں بیوی کی مرضی سے
ان کو طلاق دے کر ان کی بہن جو چونتیس سال کی کنواری ہیں رشتے نہیں آتے شادی
کرسکتا ہوں؟ کیا حکم ہے جلد جواب دیں میں بہت ٹینشن میں ہوں ابھی بیوی کا مکان الگ
ہے دوسرا لوں گا۔
مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ بیوہ کی عدت کتنے عرصے کی ہوتی ہے۔ براہِ مہربانی قرآن و سنت کی روشنی میں جواب دیں۔