• متفرقات >> اسلامی نام

    سوال نمبر: 19730

    عنوان:

    میرے ایک دوست نے مجھ سے کہا کہ ماریہ نام نہیں رکھنا چاہیے اور اگر کسی کا یہ نام ہو تو اس کو تبدیل کردینا چاہیے۔

    سوال:

    میرے ایک دوست نے مجھ سے کہا کہ ماریہ نام نہیں رکھنا چاہیے اور اگر کسی کا یہ نام ہو تو اس کو تبدیل کردینا چاہیے۔ یہ اس وجہ سے ہے کہ یہ نام اس جگہ سے نکلا ہے جہاں حضرت داؤد علیہ السلام نے جالوت سے لڑائی کی۔وہاں پر ایک جھیل تھی جو کہ بہت زیادہ نمکین تھی اتنی زیادہ کہ ہوا بھی نمکین ہوگئی تھی۔ اس لیے یہودیوں نے اس جگہ کا نام ماریہ رکھ دیا جس کا مطلب ہوتا ہے کھٹا، نمکین، رہنا مشکل وغیرہ۔ برائے کرم اس مسئلہ پر کچھ روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 19730

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 289=289-3/1431

     

    ماریہ قبطیہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ام ولد باندی کا نام ہے، اگر ماریہ نام غلط ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ضرور اس کو تبدیل فرمادیتے، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا نہیں کیا، پس ماریہ نام رکھا جاسکتا ہے۔ مذکورہ واقعہ کہاں تک درست ہے ہمیں تحقیق نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند