معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 64253
جواب نمبر: 64253
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 576-576/M=7/1437 گاڑی نکلوانے کے لیے اگر انشورنس لازمی ہو تو قانونی مجبوری کی وجہ سے کرانے کی گنجائش ہے، لیکن اس کے لیے اگر خریدار نے رقم کی قسط جمع کی ہے تو حادثہ کے وقت کمپنی کی طرف سے جو زائد رقم ملے وہ زیادتی سود ہے جو واجب التصدق ہے، اپنی جمع کردہ رقم سے انتفاع درست ہے، اگر انشورنس کرانے کی کوئی اور صورت مراد ہو مثلاً کمپنی از خود اپنی رقم سے انشورنس کراکے دیتی ہے اور اس کے لیے خریدار سے کوئی رقم نہیں لیتی تو اس صورت میں زیادتی سود نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند