• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 64253

    عنوان: اگر انشورنس لازمی ہو تو قانونی مجبوری کی وجہ سے کرانے کی گنجائش ہے

    سوال: میں نے گاڑی خریدی ہنڈا یکٹیو کمپنی کی ، فرسٹ پارٹی انشورنس کرواکے دیتی ہے ، تین مہینے بعد میرے ساتھ حادثہ ہوگیا ، گاڑی بھی بہت خراب ہوگئی، اب اسے بنانے کے لیے جو کمپنی پیسہ دیتی ہے کیا وہ پیسہ لینا جائز ہے؟انشورنس ہم نے نہیں کمپنی نے بنایا ہے۔

    جواب نمبر: 64253

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 576-576/M=7/1437 گاڑی نکلوانے کے لیے اگر انشورنس لازمی ہو تو قانونی مجبوری کی وجہ سے کرانے کی گنجائش ہے، لیکن اس کے لیے اگر خریدار نے رقم کی قسط جمع کی ہے تو حادثہ کے وقت کمپنی کی طرف سے جو زائد رقم ملے وہ زیادتی سود ہے جو واجب التصدق ہے، اپنی جمع کردہ رقم سے انتفاع درست ہے، اگر انشورنس کرانے کی کوئی اور صورت مراد ہو مثلاً کمپنی از خود اپنی رقم سے انشورنس کراکے دیتی ہے اور اس کے لیے خریدار سے کوئی رقم نہیں لیتی تو اس صورت میں زیادتی سود نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند