• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 605300

    عنوان:

    سود كی رقم سے والد صاحب كا قرض اتارنا

    سوال:

    ہمارے والد صاحب کا انتقال ہو گیا ہے اور اُن کے اُوپر بہت زیادہ قرض ہے اُن کے نام کی جائداد بیچنے کے بعد بھی قرض کی رقم نہیں نکل پا رہی ہے تو کیا اپنے اور دوسرے کے سود کے پیسوں سے قرض ادا کیا جا سکتا ہے اور اگر ادا کیا جا سکتا ہے تو زمیں جو مرحوم کے نام ہے اُسے بھی بیچنا ضروری ہے یا صرف سود کی رقم سے قرض ادا کر دیا جائے ؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 605300

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1168-750/B=11/1442

     سود کی رقم مالِ خبیث اور مالِ حرام ہے۔ اس کا کوئی مالک نہیں ہوتا ہے۔ اس رقم سے والد صاحب کا قرض ادا کرنا جائز نہ ہوگا۔ جو صحیح کمائی ہے اس رقم سے قرض ادا کرنا چاہئے، خواہ اپنی کوئی جائیداد بیچ کر ادا کی جائے جیسے آپ کو سہولت ہو ادا کرتے رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند