معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 608645
پی ایف کی اضافی رقم کا حکم
پی ایف (پراویڈنٹ فنڈ) سود کی رقم۔ مائی ایک پرائیویٹ اسکول میں کام کرتا ہوں، سال میں ایک بار صرف پی ایف اکاؤنٹ میں کچھ سود کی رقم شامل ہوتی ہے تو کیا ہمیں سود کی رقم کا بنیادی استعمال کرنا ہے ۔
جواب نمبر: 608645
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:307-163/D-Mulhaqa=6/1443
غیر اختیاری پی ایف میں جو رقم سود کے نام سے ملتی ہے، شرعاً اس پر سود کی تعریف صادق نہیں آتی، اس میں حکومت ملازم کے قبضہ میں آنے سے پہلے پی ایف کے نام پر رقم کاٹتی بھی ہے اور اضافہ بھی کرتی ہے اور جوکچھ اضافہ کرتی ہے اپنی طرف سے کرتی ہے، لہٰذا یہ ایک عطیہ ہے، سود نہیں ہے اگرچہ حکومت اضافی رقم کا نام سود رکھتی ہو؛ اس لیے اس کا استعمال جائز ہے؛ البتہ اختیاری پی ایف کا سو دستعمال نہیں کرنا چاہیے؛ بلکہ وصول کرکے غریبوں پر صدقہ کردینا چاہیے ۔تفصیل کے لیے دیکھیے: جواہر الفقہ، جلد سوم، زکریا، دیوبند۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند