• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 50907

    عنوان: کمپنی کار کو ایک قیمت پر خریدکر اپنے گاہکوں سے اس سے زیادہ قیمت پر فروخت کرسکتی ہے

    سوال: میں ٹیوٹا کمپنی سے ایک نئی کار خریدنا چاہتاہوں، کمپنی مجھے ماہانہ 2500 سعودی ریال دے رہی ہے، کار خریدنے کے لیے میرے پاس پوری قیمت نقد نہیں ہے، اس لیے ماہانہ قسطوں پر مجھے کار خرید نے پڑے گی جس میں چار سال لگیں گے۔ میں نے سنا ہے کہ کوئی کمپنی ہے جو کار بیچ رہی ہے ، پہلے وہ خرید تی ہے اور کہتی ہے کہ ہم نے یہ کار اتنے پیسے میں خرید ی ہے اور اتنے پیسے میں ہم اس کو آپ سے بیچ رہے ہیں اور آپ کو چار سال میں ماہانہ اتنی قسط ادا کرنا ہوگی۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس طرح سے کار خرید سکتے ہیں؟میں سود سے بچنا چاہتاہوں، یہاں سعودی میں مفتی عمران کہتے ہیں کہ یہ جائزہے ۔ اگر کوئی کہہ رہا ہے کہ یہ چیز اتنی قیمت میں خرید رہا ہوں اور آپ سے اتنی قیمت پربیچ رہا ہوں تو اس میں سود نہیں ہے۔ براہ کرم، وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 50907

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 296-296/M=3/1435-U کمپنی کار کو ایک قیمت پر خریدکر اپنے گاہکوں سے اس سے زیادہ قیمت پر فروخت کرسکتی ہے، یہ طریقہ مرابحہ کہلاتا ہے جو درست ہے، اسی طرح ایک چیز نقد کم قیمت پر اور ادھار زیادہ قیمت پر خرید وفروخت کی جاسکتی ہے، شرعاً یہ جائز ہے، یہ سود نہیں ہے، صورت مسئولہ میں آپ کمپنی سے کار قسطوں پر خرید سکتے ہیں، بشرطیکہ پوری قیمت معاملے کے وقت طے ہوجائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند