• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 606795

    عنوان:

    بینک کا سود بینک کی طرف سے لگائے گئے چارچز میں دینا؟

    سوال:

    سوال : ہمارا کسی بینک میں سیونگ اکاؤنٹ ہے اور اس پر جمع رقم پر گیم بیاج ملتا ہے اور بینک الگ الگ طرح کاچارج لگاتا ہے تو اِس طرح بینک سے ملے سود کو ہَم یہ مان لیں کہ بینک نے جو سود دیا ہے وہی کاٹا ہے ، اس بارے میں حرام اور حلال کی تصدیق کریں۔

    جواب نمبر: 606795

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 226-170/M=03/1443

     اس طرح مان لینا درست نہیں، بینک میں جمع کردہ رقم پر جو اضافہ پیسہ ملتا ہے وہ اضافہ سود ہے، وہ مال خبیث ہے، اُس سودی رقم کو بینک کی طرف سے ملنے والی مختلف سہولیات کے چارجز مثلاً اے ٹی ایم سروس چارج، ٹرانزیکشن چارج وغیرہ میں دینا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند