• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 43622

    عنوان: سود و ملازمت

    سوال: میں نیاکاؤنٹس کی تعلیم کی ہے بینک کی نوکری نہیں کرنا چاہتا کیونکہ اسلام میں اجازت نہیں، لیکن میں جو نوکری کرو ں اس میں کچھ نہ کچھ کام سود کا کرنا پڑے گا کیونکہ اکاؤنٹس کی ہر ملازمت میں سود لکھنا پڑتا ہے کیونکہ آج ہر کمپنی بینک سے لون س لیتی ہے وہا ں جائز کام کا ریکارڈ رکھنے کے ساتھ سود کو بھی لکھنا پڑتا ہے جو لون کی شکل میں اس کمپنی نے لیا ہوتا ہے، میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ میں اپنی تنخواہ کا اندازہ لگا لوں جو پیسہ سود ریکارڈ کرنے پر حصّہ میں پڑتاہے وہ کسی کو غریب کو دیدوں باقی پیسہ جو جائز کام کرنے پر ملا وہ خود رکھوں؟کیا ایسا کر سکتا ہوں؟

    جواب نمبر: 43622

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 255-212/B=2/1434 بینک کی ملازمت ہو یا کسی کمپنی کی ملازمت ہو، اگر دونوں میں سودی حساب لکھنا پڑتا ہے تو دونوں جگہ ملازمت یکساں ناجائز ہوگی، سودی حساب لکھنے کا جو فعل ہے اس کی وجہ سے ملازمت کو ناجائز کہا جاتا ہے۔ سودی ریکارڈ کرنے پر اس کا حساب علیحدہ کرنا اورغیرسودی حساب کی تنخواہ کو علیحدہ کرنا کس طرح ممکن ہے، یہ ہماری سمجھ میں نہیں آیا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند