معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 53818
جواب نمبر: 53818
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1533-1520/N=1/1436-U آپ کے یہاں مہاراشٹر میں صوبائی حکومت کی جانب سے زراعت کی ترقی کے لیے کسانوں کے لیے لون کی جو اسکیم آئی ہے اس میں چوں کہ سود معاف کیا گیا ہے اس لیے یہ شرعی اعتبار سے غیرسودی قرض کی صورت ہے، اور اس میں رقم لوٹاتے وقت سود کے نام سے جو پیسہ لیا جاتا ہے وہ شرعی اعتبار سے سود اس لیے نہیں ہے کہ اس میں واپسی کی شرط ہوتی ہے پس وہ بحکم قرض ہے، سود نہیں، الحاصل سوال میں مذکور قرض کی اسکیم جائز ہے، اس سے نفع اٹھانے کی گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند