• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 31501

    عنوان: کیا ہم ہوم لون لے سکتے ہیں؟

    سوال: کیا ہم ہوم لون لے سکتے ہیں؟ میں نے ایک فتوی میں پڑھا کہ پہلے بینک کو مکان خریدناہوگا اوراس کے بعد اس کو ہمیں بیچنا ہوگا یہ طریقہ کار درست ہے۔ لیکن مجھے یقین نہیں ہے کہ بینک ایسا کرے گا۔ مجھے بتائیں کہ کیا ہم انڈیا میں بینک سے ہوم لون لے سکتے ہیں (مجھے بینک کے بارے میں بہت زیادہ معلومات نہیں ہے)۔

    جواب نمبر: 31501

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1570=1488-4/1432 ہوم لون نقد روپئے کی شکل میں لینے پر سود کی ادائیگی کرنی ہوگی جو کہ حرام ہے، اس لیے اس سے احتراز کریں، البتہ سرکاری اسکیم کے تحت مکان تعمیر کرانے کے بعد سرکار جو مکان الاٹ کرتی ہے اور اس میں بھی اصل لاگت پر ۲۰/ یا ۱۰ سال کی قسطوں کا سود لگاتی ہے وہ لے سکتے ہیں، آپ مجموعی قیمت (اصل اور سود ملاکر) پر معاملہ کرلیتے ہیں کہ ہم ۱۰/ سال میں اتنی قسطوں کے حساب سے ادا کریں گے یہ درست ہے، اس میں بھی اگرچہ سود لگایا گیا ہے لیکن آپ کے حق میں یہ قیمت کی زیادتی ہے جو جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند