• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 11459

    عنوان:

    کیا آج کے زمانہ کے حساب سے لائف انشورنس پالیسی نکالنا صحیح ہے؟ اسی طرح سے کیا گاڑی کا اور بچوں کے اسکول کا بھی انشورنس نکال سکتے ہیں؟

    سوال:

    کیا آج کے زمانہ کے حساب سے لائف انشورنس پالیسی نکالنا صحیح ہے؟ اسی طرح سے کیا گاڑی کا اور بچوں کے اسکول کا بھی انشورنس نکال سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 11459

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 638=534/د

     

    لائف انشورنس سود وقمار (جوے) پر مشتمل ہوتی ہے، جس کی حرمت قرآن پاک میں منصوص ہے، اس لیے اس کی پالیسی لینا جائز نہیں ہے، حرام ہے۔ البتہ گاڑی کا انشورنس کرائے بغیر گاڑی قانوناً سڑک پر چلانا جرم ہے اس لیے بدرجہٴ مجبوری گاڑی کا انشورنس کرانے کی گنجائش ہے، لیکن حادثہ کی صورت میں اپنی جمع کردہ رقم سے زاید لینا جائز نہ ہوگا، بلکہ زائد رقم کو بلانیت ثواب غرباء و مساکین پر صدقہ کرنا واجب ہے۔ بچوں کے اسکول کا انشورنس اس کی تفصیل لکھیں تو اس کا حکم لکھ دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند