عنوان: دو ملکوں کی کرنسی کا تبادلہ کمی زیادتی کے ساتھ جائز ہے
سوال: یہ سوال میرے ایک دوست نے کیا ہے کہ اگر اسکے پاس ایک ڈولرہے جو کہ آج کل تقریبا نوے روپے کا ہے اب وہ اپنے پاس ڈالر کو سنبھال کر رکھا ہے جب ایک ڈالر کی قیمت نوے سے زیادہ ہوجائے جیسے سو روپے اب وہ ایک ڈالر کو دیکر سو روپے حاصل کرے یعنی دس روپے کا جو منافع حاصل ہوا کیا یہ جائز اور حلال ہے ؟ مطلب کرنسی بدلتے وقت جو منافع یا نقصان ہو کیا سود میں آتا ہے ؟
جواب نمبر: 3913201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 932-932/M=6/1433
مذکورہ نفع کی صورت سود میں داخل نہیں، دو ملکوں کی کرنسی کا تبادلہ کمی زیادتی کے ساتھ جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند