• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 68051

    عنوان: لائف انشورنس كی رقم کو استعمال کروں یا نہیں؟

    سوال: جناب مجھے علم ہے کہ لائف انشورنس حرام ہے ......اب جب کہ مجھے ابھی ایک سال قبل پتہ چلا جب مجھے لائف انشورنس کمپنی نے 5000 روپئے کا چیک بھیجا...اب میں اس رقم کو استعمال کروں یا نہیں؟....یا پھر زائد رقم کو سود کی رقم کی طرح بلا نیّتِ ثواب کسی ضرورت مند کو دے دوں؟

    جواب نمبر: 68051

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 970-941/SN=11/1437 یوں تو ”لائف انشورنس“ کرانا جائز ہی نہیں جیسا کہ آپ نے بھی تحریر کیا؛ البتہ اگر کسی نے لاعلمی یا کسی قانونی مجبوری کی بنا پر انشورنس کرالیا ہے تو اس کا حکم یہ ہے کہ پالیسی ہولڈر نے قسطوں کی شکل میں جتنی رقم جمع کی ہے اتنی ہی رقم وہ استعمال کر سکتا ہے مابقیہ رقم کو بلا نیتِ ثواب غریبوں پر صدقہ کردینا ضروری ہے، صورتِ مسئولہ میں آپ کو جو رقم ملی ہے اگر یہ جمع شدہ رقم سے زائد ہے تو جمع شدہ کے بہ قدر آپ خود رکھ لیں اور مابقیہ کسی مفلوک الحال غریب کو بلا نیتِ ثواب دے دیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند