• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 175645

    عنوان: قرض كی ادائیگی تك ماہانہ كچھ رقم لینا؟

    سوال: زید ایک سرکاری ملازم ہے ، زید کو کچھ روپیوں کی ضرورت محسوس ہوئی، زید نے بکرے سے پانچ لاکھ روپئے لیے اور کہا کہ جب تک میں آپ کو پانچ لاکھ روپئے ایک ساتھ نہیں دیتا، ہر ماہ/ماہانہ تنخواہ سے پندر ہزار روپئے دوں گا، کیا یہ ہر ماہ پندرہ ہزار لینا سود ہے؟ جب کہ پانچ لاکھ بھی واپس ملیں گے؟ (۲) اگر پندرہ پندرہ ہزار جب پانچ لاکھ ہوجائے تو کیا بکر پیسہ لینا بند کردے؟

    جواب نمبر: 175645

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 509-380/B=05/1441

    (۱) پانچ لاکھ قرض کے علاوہ پندرہ ہزار روپئے ہر مہینے قرض کی ادائیگی تک لینا سود ہے، بکر کے لئے اسے لینا جائز نہیں۔

    (۲) جی ہاں اگر ماہانہ پندرہ ہزار روپئے دیتے دیتے زید پانچ لاکھ کا پورا قرض ادا کردے تو بکر کے لئے اس کے بعد مزید رقم لینا جائز نہیں۔ وفي الأشباہ: کلّ قرضٍ جرّ نفعاً حرام (الدر المختار، کتاب البیوع ، باب المرابحة والتولیة: ۷/۳۹۵) ، زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند