معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 50559
جواب نمبر: 50559
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 284-227/D=3/1435-U (۱) آئی ٹی محکمہ میں آپ سے متعلق کیا کام ہوگا واضح کریں۔ (۲) جب آپ کی کمائی اتنی نہیں ہے کہ علیحدہ مکان کا انتظام کرسکیں تو ایسی صورت میں آپ بیوی کو سمجھائیں کہ وہ کچھ باتیں خواہ ناگوار خاطر ہی کیوں نہ ہو برداشت کرکے ماں کو راضی رکھنے کی کوشش کرے اور فی الحال ضرورت پڑے تو ماں کے پاس جاکر معافی تلافی کرلے، اس طرح آپ دونوں مل کر ماں کو راضی کرلیں، ماں کا دل بہت نرم ہوتا ہے ان شاء اللہ وہ آپ کی بات مان لیں گی۔ (۳) التحیات میں السلام علیکم ایہا النبی الخ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر سلام ہے صلی اللہ علیہ وسلم بھی سلام ہے اس کے علاوہ درود وسلام کے کلمات جو احادیث میں آئے ہیں وہی صلاة وسلام پڑھنے کا طریقہ ہے۔ (۴) لون لینے میں سود کی ادائیگی کرنی ہوگی اور سود کا لینا جس طرح حرام ہے اسی طرح دینا بھی حرام ہے، نیز سود لینے کا وبال دنیوی بھی ہے کہ اس رقم میں خیر وبرکت نہیں ہوتی اور اگر ادائیگی کی صورت نہیں پیدا ہوئی تو بڑے خسارہ کا سامنا کرنا ہوتا ہے۔ آپ غورکرلیں اور بغیر سود پر قرض لیے کام چل جائے تو ٹھیک ہے ورنہ شدید مجبوری اور حاجت کے وقت صرف اس قدر رقم جس سے حاجت پوری ہوجائے سود پر لینے کی گنجائش ہے یجوز للمحتاج الاستقراض بالربح (الأشباہ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند