• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 58378

    عنوان: ایزی پیسہ موبائل اکاؤنٹ پر دی جانے والی سہولیات کی شرعی حیثیت کیا یہ سودمیں شامل ہیں

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہِ ذیل میں کہ پاکستان میں ایک سیلولر کمپنی ٹیلی نار اپنے صارفین کو ایزی پیسہ کے نام سے پیسوں کی منتقلی کی سہولت فراہم کرتی ہے . بعض صارفین کو ایزی پیسہ اکاؤنٹ بھی فراہم کئے جاتے ہیں جن میں رقوم کی منتقلی لین دین کے ساتھ ساتھ اکاؤنٹ میں 2000 روپے رکھنے پر کمپنی روزانہ 60 منٹ کی فری کال 60 ٹیکسٹ میسجز اور 15MB انٹرنیٹ ڈیٹا کے فری استعمال کی سہولت دیتی ہے . اس کے علاوہ کمپنی اس اکاؤنٹ میں منافع کی شکل میں کوئی بھی سہولت نہیں دیتی البتہ ایک ماہ تک اکاؤنٹ میں 2000 روپے مستقل رکھنے پر بیمہ کردیا جاتا ہے حادثات کی صورت میں بیمہ کی رقم تقریباً 50000روپے لواحقین کو دئیے جاتے ہیں درج بالا صورتوں میں کمپنی کی ان سہولیات سے استفادہ کرنا کیسا ہے قرآن و سنت کی روشنی میں وضاحت فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 58378

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 676-703/L=6/1436-U 2000 روپے اکاوٴنٹ میں رکھنے پر کمپنی کا مختلف قسم کی مفت سہولیات دینا سود میں داخل ہے، کیونکہ یہ قرض دے کر نفع حاصل کرنا ہوا جو شرعاً حرام ہے، کل قرض جر منفعة حرام․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند