معاملات >> سود و انشورنس
سوال نمبر: 48862
جواب نمبر: 4886201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1552-1197/B=12/1434-U اگر اسلامی بینک موجود ہے جہاں حقیقت میں سود کا کوئی لین دین نہیں ہے تو اسی میں اپنے پیسے کو بغرض حفاظت رکھنا چاہیے۔ اور جہاں ایسا بینک نہیں ہے وہاں بدرجہٴ مجبوری اور بغرض حفاظت بینک میں روپئے رکھ سکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ابھی رمضان المبارک آرہا ہے، میں نوکری سے واپسی پر عصر کی نماز مسجد میں ادا کرتا ہوں۔یہاں امریکہ میں زیادہ تر مسجدوں میں افطاری کا انتظام ہوتا ہے اور کوئی بھی آدمی کھانے اور افطار کی ایک دن کی ذمہ داری لے لیتا ہے اور کھانا اس کی طرف سے ہوتا ہے۔ اس کا نام مسجد کے ذمہ دار لکھ لیتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کھاناکھلانے والے کی آمدنی کا کچھ زیادہ پتہ نہیں ہوتا ہے۔ہماریکچھ بھائی گیس اسٹیشن کا کاروبارکرتے ہیں جہاں بیئر، شراب اور لاٹری وغیرہ بھی بکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اور بھی کچھ کاروبار ایسے ہیں کہ آمدنی کا شک ہوتا ہے۔ میں روزانہ پانچ ڈالر یا ایک آدمی کا جتنا کھانے پرخرچہ آتا ہے مسجد کے عطیہ بکس میں ڈال دیتا ہوں۔ کیا اس طرح کرنا جائز ہے؟ کیوں کہ اگر میں نماز پڑھ کر گھر چلا جاؤں تو گھر سے مغرب ، عشاء اورتراویح کے لیے آنے جانے میں بہت وقت لگتا ہے۔ اس لیے میں عصر کی افطاری اور کھانے کے بعد عشاء اور تراویح پڑھ کر گھر جاتا ہوں۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ اس کے علاوہ گھر کی عورتیں بھی سب عصر میں مسجد آجاتی ہیں اور افطاری اور کھانے اور تراویح وغیرہ کے بعد گھر جاتی ہیں۔ برائے مہربانی تفصیلی جواب عنایت فرماویں۔
1976 مناظرمیں
ایک تاجر ہوں اور میری دہلی میں ایک فیکٹری ہے اور میری فیکٹری میں سو مسلمان کام
کرتے ہیں ۔ان دنوں میرے پاس پیسوں کی کمی ہے اور میری مالی حالت بہت خراب ہے۔ میرے
پاس دو راستے ہیں یا تو میں کاروبار بند کردوں یا بینک سے لون لوں۔ اگر میں
کاروبار بند کرتاہوں تو مجھ کوایک سو لوگوں کو رخصت کرنا پڑے گا اور دوسری طرف اگر
میں لون لیتا ہوں تو مجھ کو سود ادا کرنا ہوگا جوکہ شریعت اسلام میں حرام ہے۔برائے
کرم میری جلد از جلد رہنمائی فرمائیں کہ میں کیا کروں؟
میں
یہ معلوم کرنا چاہتاہوں کہ کیا ہم کسی کلیکشن ایجنسی (وصولیابی کرنے والی ایجنسی)
جو بینک کے لیے کام کرتی ہے اس ایجنسی کے لیے دستاویز کی وصولیابی،جانچ پڑتال ،اور
ادائیگی کی وصولیابی کا کام کرسکتے ہیں؟ اس کام میں ہم براہ راست بینک کے لیے کام
نہیں کرتے، بلکہ بینک کسی ایجنسی کو اپنا کام دے دیتی ہے اور ہم بینک سے نہ جڑ کر
اس ایجنسی کے لیے کام کرتے ہی، کیا اس طرح کام کرنا جائز ہے؟ (۲)کیا ہم اس کمپنی کے لیے
دستاویز کی ولیابی یاجانچ پڑتال کا کام کرسکتے ہیں جو شیئر مارکیٹ میں پیسہلگانے
میں لوگوں کی مدد کریں؟ مہربانی کرکے جلد ہی جواب دیں۔
میں گزشتہ بائیس سال سے امریکہ میں رہتا
ہوں۔ میرے گردے کام نہیں کررہے ہیں اس لیے میں کوئی نوکری نہیں کرتاہوں۔ اب میں
آٹو (کار) انشورنس فروخت کرنا چاہتاہوں، لیکن کسی نے مجھ سے کہا کہ انشورنس کا
فروخت کرنا حرام ہے۔ کیا آٹو انشورنس حرام ہے؟ کیا لائف انشورنس کا فروخت کرنا
حرام ہے؟