• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 14410

    عنوان:

    میں یہ معلوم کرنا چاہتاہوں کہ کیا ہم کسی کلیکشن ایجنسی (وصولیابی کرنے والی ایجنسی) جو بینک کے لیے کام کرتی ہے اس ایجنسی کے لیے دستاویز کی وصولیابی،جانچ پڑتال ،اور ادائیگی کی وصولیابی کا کام کرسکتے ہیں؟ اس کام میں ہم براہ راست بینک کے لیے کام نہیں کرتے، بلکہ بینک کسی ایجنسی کو اپنا کام دے دیتی ہے اور ہم بینک سے نہ جڑ کر اس ایجنسی کے لیے کام کرتے ہی، کیا اس طرح کام کرنا جائز ہے؟ (۲)کیا ہم اس کمپنی کے لیے دستاویز کی ولیابی یاجانچ پڑتال کا کام کرسکتے ہیں جو شیئر مارکیٹ میں پیسہلگانے میں لوگوں کی مدد کریں؟ مہربانی کرکے جلد ہی جواب دیں۔

    سوال:

    میں یہ معلوم کرنا چاہتاہوں کہ کیا ہم کسی کلیکشن ایجنسی (وصولیابی کرنے والی ایجنسی) جو بینک کے لیے کام کرتی ہے اس ایجنسی کے لیے دستاویز کی وصولیابی،جانچ پڑتال ،اور ادائیگی کی وصولیابی کا کام کرسکتے ہیں؟ اس کام میں ہم براہ راست بینک کے لیے کام نہیں کرتے، بلکہ بینک کسی ایجنسی کو اپنا کام دے دیتی ہے اور ہم بینک سے نہ جڑ کر اس ایجنسی کے لیے کام کرتے ہی، کیا اس طرح کام کرنا جائز ہے؟ (۲)کیا ہم اس کمپنی کے لیے دستاویز کی ولیابی یاجانچ پڑتال کا کام کرسکتے ہیں جو شیئر مارکیٹ میں پیسہلگانے میں لوگوں کی مدد کریں؟ مہربانی کرکے جلد ہی جواب دیں۔

    جواب نمبر: 14410

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1349=1099/د

     

    اگر ایجنسی کے کام میں سود کا معاملہ نہیں ہے، یعنی سود کی وصولیابی، سود کی جانچ پڑتال، یا سود کی ادائیگی وغیرہ کا کام نہیں ہے، تو اس ایجنسی میں کام کرنا جائز ہے، ورنہ نہیں۔

    (۲) اگر کمپنی کا اصل اور بنیادی کاروبار حلال ہے تو آپ کمپنی کے لیے کام کرسکتے ہیں، مثلاً: آٹو موبائل، موبائل، پلاٹنگ وغیرہ کا کاروبار، اور اگر کمپنی کا بنیادی کاروبار حرام ہے، مثلاً: شراب کی فیکٹری وغیرہ تو کام کرنا درست نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند