• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 47621

    عنوان: بیاج پر لون لینا سخت گناہ ہے کیونکہ جس طرح بیاج لینا حرام ہے اسی طرح بیاج دینا بھی حرام ہے

    سوال: میرے والد پرائیویٹ کنٹریکٹر (ٹھیکدار ) ہیں ۔ وقت پر ادائیگی نہ ہونے پر بینک سے لون لینا پڑا ہے جس کا بیاج بھی والد صاحب دیتے ہیں ، سوال یہ ہے کہ کیا وہ اس حالت میں حج کرسکتے ہیں؟جب کہ ان پر بینک بیاج بھی ہو ؟ براہ کرم، تفصیل سے بتائیں۔

    جواب نمبر: 47621

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1142-878/D=10/1434 بیاج پر لون لینا سخت گناہ ہے کیونکہ جس طرح بیاج لینا حرام ہے اسی طرح بیاج دینا بھی حرام ہے کسی مجبوری کے تحت لون اگر لے لیا تو جلد سے جلد ادائیگی کرکے سبکدوش ہوکر سود میں ملوث ہونے سے اپنے کو بچائیں اور توبہ استغفار بھی کریں۔ اگر لون کی وجہ سے زیادہ زیربار نہ ہوں اور اس کے ادائیگی کا انتظام ہونے کی ا مید ہو تو اس (مقروض ہونے کی) حالت میں بھی حج کو جاسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند