• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 10794

    عنوان:

    میں پاکستان میں رہتا ہوں۔ یہاں مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم کی زیر نگرانی اسلامک بینکنگ نے کافی تیزی سے ترقی کی ہے اور کررہی ہے۔ پاکستان کے بہت سے علماء اس سے متفق بھی ہیں اور بہت سے علماء کو اس سے شاید اختلاف بھی ہے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ مفتی تقی عثمانی صاحب کے اسلامک بینکنگ ماڈل کے بارے میں دارالعلوم دیوبند کے علماء کرام کی کیا رائے ہے؟ آیا وہ مفتی صاحب کی اسلامک بینکنگ کے طریقہ کار سے متفق ہیں؟

    سوال:

    میں پاکستان میں رہتا ہوں۔ یہاں مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم کی زیر نگرانی اسلامک بینکنگ نے کافی تیزی سے ترقی کی ہے اور کررہی ہے۔ پاکستان کے بہت سے علماء اس سے متفق بھی ہیں اور بہت سے علماء کو اس سے شاید اختلاف بھی ہے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ مفتی تقی عثمانی صاحب کے اسلامک بینکنگ ماڈل کے بارے میں دارالعلوم دیوبند کے علماء کرام کی کیا رائے ہے؟ آیا وہ مفتی صاحب کی اسلامک بینکنگ کے طریقہ کار سے متفق ہیں؟

    جواب نمبر: 10794

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 246=190/ ھ

     

    حضرت مولانا مفتی محمد تقی صاحب عثمانی مدظلہ العالی کا قائم کردہ وجاری شدہ اسلاملک بینکنگ ماڈل کے اصول وضوابط اورعملی طریق کار وغیرہ ہمارے سامنے نہیں، اس لیے کوئی حتمی رائے لکھنا بھی لکھنا مشکل ہے، تاہم حضرت مفتی صاحب موصوف مدظلہ جب کہ فقہ و فتاویٰ پر عمیق نظر رکھتے ہیں، اوراسلامی طریق پر بنکاری نظام کو چلانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، سود اوردیگر غیرشرعی معاملات سے نظام کے تحفظ کی استعداد رکھتے ہیں تو ایسی صورت میں مذکور فی السوٴال ماڈل شرعاً درست وصحیح ہونا ہی راجح ہے،اگر کسی جزوی معاملہ میں مقامی علمائے کرام اصحابِ فتویٰ حضرات کو اختلاف ہو تو تنہائی (عوام میں تشہیر کیے بغیر) میں بیٹھ کر اہل علم حضرات حکمت کے ساتھ اصلاحی قدم اٹھائیں تو اس میں کچھ مضائقہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند