• معاملات >> سود و انشورنس

    سوال نمبر: 36956

    عنوان: کیا بنک سے کار کے لئے لوں لینا جائز ہے ؟ براہ کرم، اسلام کی روشنی میں اسکا جواب عطافرمائیں۔

    سوال: کیا بنک سے کار کے لئے لوں لینا جائز ہے ؟ براہ کرم، اسلام کی روشنی میں اسکا جواب عطافرمائیں۔

    جواب نمبر: 36956

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 282=221-3/1433 بینک سے لون لینا جائز نہیں کیونکہ اس کی ادائیگی کی ہرقسط پر سود دینا ہوتا ہے، جس طرح سود کا لینا حرام ہے، اسی طرح سود کا دینا بھی حرام ہے۔ البتہ اگر کار بینک کے ذریعہ خریدتے ہیں تو جواز کی ایک صورت ہے وہ یہ کہ کار کی قیمت اور آخری قسط تک ادائیگی مع سود کے جس قدر رقم ان سب کی مجموعی کے عوض میں کار خرید لیں یعنی بینک والوں سے کہہ دیں کہ ہم اتنے میں آپ سے کار خریدتے ہیں، پھر اس مجموعی رقم کو قسط وار ادا کرتے رہیں۔ تو اس طرح آپ سود سے بچ جائیں گے اور کار کا خریدنا بھی صحیح ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند