• عقائد و ایمانیات >> بدعات و رسوم

    سوال نمبر: 168183

    عنوان: کیا ہر مہینے كے پہلے جمعہ پر آیت کریمہ کا ورد کرنا بدعت ہے ؟

    سوال: مفتیان کرام کی خدمت میں عرض ہے کہ ہمارے علاقے میں قادری سلسلہ کے بزرگ ہیں حضرت لاہوری رحمة اللہ علیہ کے خلیفہ کے خلیفہ ہیں انکا فرمانا ہے کہ ان کے ان کے شیخ و مرشد نے ان کو فرمایا تھا کہ ہر مہینے کے پہلے جمعہ کے دن آیت کریمہ لاکھ نکالا کریں، اب یہان کافی عرصہ سے اں بزرگ شخصیت کی مسجد میں اس عمل کا التزام ہوتا ا رہا ہے کافی لوگ جمع ہوتے ہیں یہاں تک کے لوگ ایک دوسرے کو دعوت دیتے ہیں وہ بزرگ بہی خود لوگوں کو فرماتے ہیں کے ایت کریمہ کا اھتمام کریں اور کافی علماء بھی ایت کریمہ پر اتے ہیں، اب مسئلہ یہ پیش ا رہا ہے کے کچہ اپنے دیوبندی علماء ہی اسکی مخالفت کر رہے ہیں اور انکا فرمانا ہے کہ یے بدعت ہے . اب اس میں ہمارے مرکز یعنی کے مفتیان کرام کا کیا مؤقف ہے ؟

    جواب نمبر: 168183

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:495-435/sn=6/1440

     ہر مہینے کے پہلے جمعہ کو آیت کریمہ کے ورد کی کوئی خصوصی فضیلت آئی ہو اس طرح کی کوئی روایت کتب حدیث میں نہیں ملتی ؛ اس لئے اس عمل کو مسنون تو نہیں کہا جاسکتا؛ ہاں بزرگوں کے معمول کے طور پر کیا جا سکتا ہے ؛ لیکن اس کے لئے تداعی کے ساتھ جو اہتمام کیا جاتا ہے یہ امر قابل ترک ہے ، اس طرح کا التزام بدعت کا پیش خیمہ بن جاتا ہے ؛ اس لئے اس سے احتیاط چاہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند