• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 48799

    عنوان: ایک شخص اپنے کچھ رشتہ داروں کے نام پر کاروبار کرتاہے ، یہ کوئی جائداد وغیرہ خریدتاہے ، لیکن اپنی زندگی میں اس بات کی وضاحت نہیں کرتاہے کہ یہ پروپرٹی اس کی ہے یا جس کے نام پر خریدی ہے اس کی ہے، اس کے انتقال کے بعد یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کس کس کے نام اس نے جائداد خریدی ، اب اس جائداد کا مالک شرعی طورپر کون ہوگا؟ آیا وہ جس کے نام پروپرٹی خریدی ہے یا کوئی اور ؟ جب کہ اس کی اپنی کوئی اولاد نہیں ہے۔

    سوال: ایک شخص اپنے کچھ رشتہ داروں کے نام پر کاروبار کرتاہے ، یہ کوئی جائداد وغیرہ خریدتاہے ، لیکن اپنی زندگی میں اس بات کی وضاحت نہیں کرتاہے کہ یہ پروپرٹی اس کی ہے یا جس کے نام پر خریدی ہے اس کی ہے، اس کے انتقال کے بعد یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کس کس کے نام اس نے جائداد خریدی ، اب اس جائداد کا مالک شرعی طورپر کون ہوگا؟ آیا وہ جس کے نام پروپرٹی خریدی ہے یا کوئی اور ؟ جب کہ اس کی اپنی کوئی اولاد نہیں ہے۔ شریعت کے مطابق جواب عنایت فرمائیں اور اگر اس کے شریک کی منہ بولی اولاد یہ دعوی کرے کہ یہ ساری جائداد اس کے باپ کی ہے آیا اس دعوی کے بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟

    جواب نمبر: 48799

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1684-1235/H=12/1434-U جن لوگوں کے نام پر جائداد خریدی تھی اگر ان سے کسی قسم کا کوئی معاملہ نہیں کیا تھا تو وہ جائداد اسی شخص مرحوم کی ملکیت قرار دے کر اس میں اس کے ترکہ اور میراث کے احکام جاری ہوں گے۔ (۲) محض دعوی سے ملکیت یا استحقاق ثابت نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند