معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 39387
جواب نمبر: 3938701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1051-747/D=7/1433 صورتِ مسئول عنہا میں اگر جناب عبد الستار کا اولاد کے علاوہ (بیوی، ماں، باپ) میں سے کوئی وارث باحیات نہیں ہے تو (۳۸) اڑتیس دھور زمین میں سے ہرایک بیٹے کو 10.6/7 (دس صحیح چھ بٹے سات) دھور اور بیٹی کو 5.3/7 (پانچ صحیح تین بٹے سات) دھور ملیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میری درج ذیل وراثت کے معاملہ میں رہنمائی
فرماویں۔ میں شادی شدہ ہوں لیکن گزشتہ انیس سال سے کوئی اولاد نہیں ہے۔ میں نے
اپنے بھائی کے لڑکے کو گود لیا ہے۔ وہ اس وقت گیارہ سال کا ہے۔ میرے پاس ایک مکان
اور کچھ نقد روپیہ ہے۔ میں وصیت کرنا چاہتاہوں، کہ مکان اور نقد میری بیوی اور
میرے منھ بولے لڑکے کے درمیان تقسیم ہوں گے۔ کیا میں ایسا کرسکتاہوں؟ اگر نہیں، تو
میری وفات کے بعد کیسے پراپرٹی اور نقد میری بیوی اور میرے منھ بولے لڑکے کے
درمیان تقسیم ہوگی؟کیا میرا بھائی بھی وارث ہوگا؟
اپنی اولاد کے درمیان جائیداد کی تقسیم میں امتیاز برتنا کیسا ہے؟
3968 مناظروالدہ اور پانچ بیٹوں كے درمیان تقسیم؟
1528 مناظرکیا موت سے پہلے وصیت کا لکھنا فرض، واجب یا مستحب ہے؟ (۲)اگر کسی شخص کا بغیر وصیت لکھے ہوئے انتقال ہوتا ہے تو کیا اس نے گناہ کا ارتکاب کیاہے؟ برائے کرم ترجمہ کے ساتھ حوالہ عنایت فرماویں۔
4923 مناظر