• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 601850

    عنوان:

    كیا بھائی كی اپنی كمائی میں بہنوں كا حصہ ہوگا؟

    سوال:

    والد صاحب دو بھائی اور تین بہنیں ہیں۔ والد صاحب جب بیرون ملک میں تھے تو اس وقت انہوں نے اپنے پیسوں سے تقریباً ۲ایکڑ کی طرح زمین خریدی تھی، لیکن اپنے والد یعنی ہمارے دادا کے نام سے۔اب چچا پشتینی زمین کے علاوہ والد صاحب کی زمین میں سے بھی حصہ مانگ رہے ہیں یہ کہہ کر کہ یہ تو دادا کے نام سے ہے جبکہ دادا نے والد صاحب کی زمین میں سے بنا ان کی اجازت کے ۴۰ڈس مل زمین بیچ کر چچا کے بچوں کی شادی پر خرچ کیا۔ اس صورت میں کیا والد صاحب کی زمین پر دادا کا حق ہے کیونکہ والد صاحب نے زمین صرف ان کے نام سے خریدی تھی کوئی ہبہ یا ہدیہ نہیں۔

    جواب نمبر: 601850

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 433-391/B=06/1442

     صورت مذکورہ میں جب آپ کے والد صاحب نے اپنی ذاتی کمائی سے ۲/ ایکڑ زمین خریدی اور احترام و محبت میں اپنے باپ کے نام بیعانہ کرایا، لیکن دادا کے لئے ہبہ نہیں کیا نہ ہی ان کو ہدیہ میں دیا تو اس زمین کے مالک تنہا آپ کے والد صاحب ہیں۔ کسی کے نام بیعانہ کرانے سے وہ اس زمین کا شرعاً مالک نہیں ہوتا ہے۔ دادا نے اس زمین میں سے 40 ڈسمل زمین والد کی اجازت کے بغیر بیچ کر آپ کے چچا کے لڑکوں کی شادی میں خرچ کیا یہ انہوں نے غلط و ناجائز کام کیا۔ چچا کو اس زمین میں سے کوئی حق نہ ملے گا۔ وہ تنہا والد صاحب کی زمین ہے جو ا ن کے مرنے کے بعد ان کی اولاد کو ملے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند