معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 600479
والد کے انتقال ہوجانے کے بعد باپ کی تمام زمین اور جائیداد میں بیٹیوں کا حصہ ہوتاہے کیا ؟ جب کہ بیٹی شادی شدہ ہو، دوسرا یہ کہ بھائی بہنوں کو نہ دے رہے ہوں، تو بہنوں کا کیا کرنا چاہئے؟
جواب نمبر: 60047921-Oct-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:111-52/N=2/1442
(۱، ۲): شریعت اسلامیہ میں ماں باپ کے ترکہ میں بیٹوں کی طرح بیٹیوں کا بھی حصہ ہوتا ہے اگرچہ بیٹیاں شادی شدہ ہوں۔ اور بھائیوں پر بھی ماں باپ کے ترکہ سے بہنوں کواُن کا شرعی حصہ دینا ضروری ہے۔ اور اگر بھائی، بہنوں کا حصہ ہڑپنا چاہیں تو بہنیں ہر مناسب طریقے پر اپنے شرعی حصہ کا مطالبہ کرسکتی ہیں، انھیں اِس کا شرعاً مکمل حق ہے۔
قال اللّٰہ تعالٰی: ”للرجال نصیب مما ترک الوالدٰن والأقربون وللنساء نصیب مما ترک الوالدٰن والأقربون مما قل منہ أو کثر نصیبا مفروضاً“ (سورة النساء، رقم الآیة: ۷)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
سوال
یہ ہے کہ میرے نانا نے دو شادیاں کی ہیں پہلی بیوی سے صرف ایک بیٹی ہے اور دوسری
بیوی سے پانچ بچے ہیں۔ میرے نانا نے اپنی پہلی بیوی کو مکان کا حصہ دے دیا ہے لکھ
کر کہ تم اس کی مالک ہو ۔تو کیا اس میں دوسری بیوی کی اولاد حق دار ہو سکتی ہے کہ
نہیں؟
دادی، ایک بیوی، دو لڑکے اور دو لڑکیوں کے درمیان تقسیم ترکہ
3763 مناظر