• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 166012

    عنوان: مرحومہ كے شوہر اور بہن بھائیوں كے درمیان جائیداد كی تقسیم

    سوال: میرے والد صاحب کی بہن کا انتقال ہوگیاہے، ان کے نام ان کی جائیداد ، بینک بیلنس اور زیورات ہیں اور یہ سب ان کی اپنی کمائی سے ہیں، ان کی کوئی اولاد نہیں ہے ، صرف شوہر ہیں، ان کی وصیت کے کاغذات چوری ہوگئے ہیں جو کہ میرے نام ہیں، اب میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ ان کے ترکے میں سے کس کو کتنا حصہ ملے گا؟یعنی ان کے شوہر کو، بہن بھائیوں کو اور مجھ کو کتنا حصہ ملے گا؟

    جواب نمبر: 166012

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:117-75/N=2/1440

    اگر آپ کے دادا، دادی کا انتقال آپ کی مرحومہ پھوپھی سے پہلے ہوچکا ہے تو آپ کی پھوپھی کا ترکہ بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث ۲/ حصوں میں تقسیم ہوگا، جن میں سے ایک حصہ مرحومہ کے شوہر کو اور ایک حصہ مرحومہ کے بہن بھائیوں کے درمیان اس طور پر تقسیم ہوگا کہ ہر بھائی کو ڈبل اور ہر بہن کو اکہرا حصہ ملے گا۔ اور آپ کو بہ حیثیت وراثت پھوپھی کے ترکہ سے کچھ نہیں ملے گا؛ البتہ آپ کی پھوپھی نے آپ کے لیے جو وصیت کی ، اگر اس کی تفصیل ذکر کی جائے اور یہ بتایا جائے کہ مرحومہ کے وارثین آپ کے دعوی کو تسلیم کرتے ہیں یا نہیں؟ تو وصیت کے بارے میں حکم شرعی تحریر کیا جائے گا، اس سے پہلے کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند