معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 157359
جواب نمبر: 157359
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:439-303/N=4/1439
(۱): مرحوم کی ملکیت میں اگر کوئی زمین وجائداد نہیں ہے تو اس کی بیوی کا باحیات سسر کے ترکہ میں کوئی حق وحصہ نہ ہوگا؛ البتہ اگر لڑکے نے اپنی ملکیت میں نقد پیسہ یا کوئی سامان چھوڑا ہے تو اس میں اس کی بیوی کا حسب شرع حق وحصہ ہوگا۔
(۲): شادی کے موقع باپ بیٹی کو جہیز کے نام جو سامان دیتا ہے، وہ شرعاً بیٹی ہی کی ملک ہوتا ہے؛ لہٰذا جہیز کا سارا سامان مرحوم کی بیوہ ہی کا ہوگا۔
(۳): لڑکے کے باپ نے بہو کو جو زیور دیا تھا، اگر بہو کو اس زیور کا مالک بنادیا تھا تو وہ بہو کا ہے، اور اگر مالک نہیں بنایا تھا؛ بلکہ عاریت کی صراحت کے ساتھ دیا تھا تو وہ عاریت ہوگا اور باپ کو دیا ہوا زیور بہو سے واپس لینے کا حق ہوگا ۔ اور اگر دیتے وقت کوئی صراحت نہیں کی گئی تھی توعلاقہ اور خاندان کے عرف کا اعتبار ہوگا۔ اور جس صورت میں زیورات شرعاً لڑکی کی ملک ہوں تو لڑکی کا باپ اپنی بیٹی کا نکاح بیٹی کی اجازت سے ان زیورات کی رقم سے کرسکتا ہے اور جب لڑکی کی ملک نہ ہوں تو باپ اپنے سمدھی سے زبردستی زیورات کا مطالبہ نہیں کرسکتا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند