معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 161488
جواب نمبر: 161488
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1091-959/H=8/1439
(۱) بعد ادائے حقوقِ متقدمہ علی المیراث وصحتِ تفصیلِ ورثہ والدِ مرحوم کا کل مالِ متروکہ اسی (۸۰) حصوں پر تقسیم کرکے دس (۱۰) حصے مرحوم کی موجودہ باحیات بیوی کو او رچودہ چودہ (۱۴-۱۴) حصے مرحوم کے چاروں بیٹوں کو اورسات سات (۷-۷) حصے مرحوم کی دونوں بیٹیوں کو ملیں گے جو بیوی مرحومہ آپ کے والدِ مرحوم کی وفات سے پہلے انتقال کرگئیں ان کا کوئی حصہ والد مرحوم کے ترکہ میں نہیں ہوگا۔
(۲) شاہین بھائی کے حصہ میں جو کچھ مال آئے اس کو محفوظ کرکے رکھیں اور جب ان کے ملنے سے کلی طور پر مایوسی ہو جائے دوبارہ سوال کریں نیز یہ کہ ان کے بیوی بچے ہیں یا نہیں اگر ہیں تو کتنے ہیں پوری تفصیل صاف صحیح واضح انداز پر لکھ کر دوبارہ سوال بھیجیں۔
کل حصے = ۸۰
-------------------------
بیوی = ۱۰/۱
بیٹا = ۱۴
بیٹا = ۱۴
بیٹا = ۱۴
بیٹا = ۱۴
بیٹی = ۷
بیٹی = ۷
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند