• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 36065

    عنوان: بیٹے کے ترکے میں والدہ کا حصّہ

    سوال: ہندہ کے شوہر کا سات سال پہلیانتقال ہو چکا ہے - ہندہ کو دو لڑکیاں اور تین لڑکے ہیں - دونو ن لڑکیوں کی شادی ہو چکی ہے اور وہ اپنے اپنے شوہروں کے ساتھ رہتیں ہیں -تینوں لڑکوں کی بھی شادی ہو چکی ہے اور سب اپنے بچوں کے ساتھ الگ الگ رہتے ہیں - والدہ باری باری سے تینوں لڑکوں کے ساتھ رہتی ہیں - ہندہ کا بڑا لڑکا سرکاری ملازم ہے (engineer) اس بڑے لڑکے کا ایک ماہ پہلے انتقال ہو گیا ہے - متوفی کے پسماندگان میں ایک بیوی اور ایک لڑکی ہیں - دریافت طلب امر یہ ہے کہ اس بیٹے کے ترکہ میں والدہ کا حصّہ ہو گا یا نہیں - اگر حصّہ ہوتا ہے تو کتنا ہوگا - براہ کرم شریعت مطاہرہ کی روشنی میں جواب مرحمت فرمائیں -

    جواب نمبر: 36065

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 799-799/=5/1433 جی ہاں! صورت مسئولہ میں اس مرحوم بیٹے کے ترکہ میں والدہ کا چھٹا حصہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند