متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 609803
سوال : سرکاری عمارات ہو یا راستہ بنانے کے لئے سرکار ایک متعینہ رقم طے کرتی ہے۔لیکن contractor (ٹھیکے دار)لوگ اس رقم سے کچھ بچا لیتے ہیں ۔جو ان کی کمائی میں شمار ہوتی ہے۔اور یہ بچت کی کوئی حد مقرر نہیں ہوتی بلکہ جو جتنا رشوت دے کر زیادہ سے زیادہ بچا سکا۔ سوال یہ ہے کہ ان حالات کے پیش نظر اس قسم کی کمائی پر شرعاً کیا حکم ہے؟
جواب نمبر: 609803
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 854-716/B=07/1443
ایسے ٹھیکے داروں کی کمائی ناجائز و حرام ہے، یہ بہت بڑی خیانت ہے۔ خیانت کردہ رقم بچانا اور اسے اپنے استعمال میں لینا قطعی حرام اور ناجائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند