متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 608143
سوال : ہمارے ملک کے دیہہ علاقہ جات جو محکمہ دیہی ترقی کے تحت آتے ہیں میں منریگا نام کی سکیم کے تحت ہر گاوں کے کنبہ کے ایک فرد کو سالانہ اٹھارہ ہزار مزدوری سو دن کے کام کی ادا کی جاتی ہے ۔ جبکہ لوگ زیادہ دے زیادہ دس دن کا کام کرتے ہیں اور اس پیسے کے پیچھے ہر وقت انتظار میں رہتے ہیں۔ کیا ایسا نریگا کا پیسہ جس کے لئے سو دن پتھر کوٹنے تھے اور سڑک پر مزدوری کرنی تھی گھر بیٹھے بنا کسی محنت اور پورے دن لگائے حلال ہے ۔ اسی پیسے میں سے اکثر لوگ بلاک آفس اور سر پنچ کو کمیشن بھی ادا کرتے ہیں۔ کیا کمیشن دینے والا اور لینے والا گنہگار ہوں گے یا نہیں؟
جواب نمبر: 608143
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 328-173/B-Mulhaqa=05/1443
حکومت کی طرف سے طے کردہ شرائط کی تکمیل کے بغیر، بلاک آفس اور سرپنچ وغیرہ کو رشوت اور کمیشن دے کر، دھوکہ دہی سے اس اسکیم کی رقم وصول کرنا شرعاً جائز نہیں ہے، اس دھوکہ دہی میں شامل تمام لوگ مرتکب گناہ قرار پائیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند