متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 607936
سوال : میں ایک مدرسہ کا خادم ہوں، ہمارے مدرسہ کے مہتمم صاحب نے مدرسہ کا ایک کمرہ( جو مدرسہ کے پیسے سے تعمیر کی گئی ہے ) اپنے داماد یا اپنے لڑکے کو تجارت کرنے کے لیے دینا چاہتے ہیں، بجلی بل بھی مدرسہ کی طرف سے دیا جاتا ہے ، میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ شرعی اعتبار سے جائز ہے ؟ اگر نہیں ہے تو جائز کا کیا طریقہ اختیار کرنا چاہئے ؟
جواب نمبر: 607936
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 458-347/M=04/1443
اگر مذکورہ مدرسہ، مہتمم صاحب کا مملوکہ نہیں ہے؛ بلکہ چندے کی رقم سے تعمیر شدہ ہے تو مدرسہ کا کمرہ، کسی کو مفت (بلاکرایہ) تجارت کے لیے دینا جائز نہیں، اس کمرے کو مدرسہ کی تعلیم یا اس سے متعلقہ ضرورت کے لیے استعمال کرنا چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند