• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 49133

    عنوان: ایلو پیتھک میڈیسن

    سوال: اکثر ایلو پیتھک میڈیسن بنانے والی کمپنیاں اپنی دواؤں کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں نہیں لکھتیں۔ جس کی وجہ سے یہ پتہ نہیں چلتا کہ یہ حلال ہے یا حرام۔ سوال یہ ہے کہ ایسی دوائیں جن کے مآخذ کا علم نہ ہو کہ حلال ہے یا حرام ان کا شریعت میں کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 49133

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1718-1397/B=1/1435-U حدیث شریف میں آیا ہے ”الحَلاَلُ بَیِّنٌ، وَالحَرَامُ بَیِّنٌ، وَبَیْنَہُمَا مُشَبَّہَاتٌ“ یعنی جس چیز کا حلال ہونا مشاہدہ اور یقین کے ساتھ معلوم ہے اس کو اختیار کرنا استعمال میں لانا جائز ہے۔ اور جس کا مشاہدہ اور یقین کے ساتھ حرام ہونا معلوم ہے اس سے مسلمان کو بچنا ضروری ہے، اور جس چیز کے بارے میں شبہ ہو یعنی حرام وحلال ہونے کا کچھ پتہ نہیں تو ایسی چیز کے استعمال سے احتیاط کرنی چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند