• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 165275

    عنوان: دل میں خیال آنا كہ اللہ نے معاف نہ كیا تو كیا ہوگا؟

    سوال: مجھ سے کبیرہ گناہ ہوئے میں نے توبہ کی ہے اور سچے دل سے اللہ رحیم ہے معاف کردے گا پر مَن میں یہ بھی خیال آتا ہے کہ اللہ نے معاف نہیں کیا تو کیا ہوگا؟ بس یہی دماغ میں چلتا ہے ڈر لگتا ہے ۔ ڈاکٹر نے بولا کہ زیادہ سوچا نہ کرو اور مجھے الجھن اور پریشانی ہے مجھے ڈر لگتا ہے اور ہاتھ پیر بھی کبھی کبھی کانپتے ہیں ، میں کیا کروں؟

    جواب نمبر: 165275

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 49-15T/B=2/1440

    بندہ جب کوئی گناہ کرتا ہے پھر صدق دل سے اللہ سے معافی مانگتا ہے اور اپنے گناہ پر شرمندہ ہوتا ہے تو اللہ تعالی اس کے گناہ کو معاف کردیتے ہیں ایسا خیال نہ کرنا چاہئے کہ اللہ نے معاف نہ کیا تو کیا ہوگا؟ اس کو دماغ سے نکال دیجئے۔ ہاں اگر کوئی گناہ حقوق العباد سے متعلق ہو مثلاً کسی کا دل کھایا ہو یا کسی پر ظلم کیا ہو تو اس سے معافی مانگنا بھی ضروری ہے اسی طرح اگر کسی کا پیسہ ، زمین مکان دبا لیا ہے تو اسے واپس کریں اس کے بعد اللہ سے توبہ کریں اس کے بعد ہی اللہ تعالی بھی معاف کرے گا۔ اور حقوق اللہ میں اللہ سے توبہ کرنے سے اللہ تعالی معاف کردیتا ہے۔ زیادہ سوچنے اور فکر کرنے کی ضرورت نہیں اس کثرت سے استغفار کیجئے کہ آپ کو یقین ہو جائے کہ اللہ نے میرے گناہوں کو معاف کردیا ہوگا۔ پھر اطمینان کے ساتھ زندگی گزاریں۔ فکر کرنے اور زیادہ سوچنے کی ضرورت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند